168

میڈیا گرو سرمد علی پر قسمت کی دیوی ایک بار پھر مہربان ،ٹیکنو کریٹ کی نششت پر سینٹر منتخب ( میاں عصمت سے )

پاکستان میں قسمت کی دیوی ہر شخص پر یوں ہی مہربان نہیں ہوتی اس کے لیے اپکی قسمت کا تیز ہونے کے ساتھ ساتھ قسمت کی دیوی کا اپ پر میربان ہونا بھی ضروری ہے.پاکستان میں ایسے گنتی کے چند لوگ اپکو اپنے اردگرد ملتے ہیں جن کو ہم کہ سکتے ہے کہ قسمت کی دیوی ان پر مہربان ہے ایسے ہی چند لوگوں میں سید سرمد علی کا نام شامل ہے-جو نہ کوئی خاندانی میر زادے ہیں اور نہ انکا شمار پاکستان کے سیاست دانوں میں ہوتا ہے-
ولانووا یونیورسٹی سے اپنی تعلیم مکمل کرنے کو بعد پاکستان کے صف اول کے اخبار جنگ میڈیا گروپ سے منسلک مارکیٹنگ کے شعبہ میں قسمت ازمانے والا یہ شخص اپنے کام میں دیانتداری اور لگن سے دیکھتے ہی دیکھتے نہ صرف پاکستان بلکہ ایشیا میں مارکیٹنگ گرو کے طور پر انکی شناخت ہونے لگی اورساتھ ساتھ انکو مارکیٹنگ، ایڈورٹائزنگ اور میڈیا مینجمنٹ میں تیس سال سے زیادہ کا تجربہ رکھنے کا اعزاز بھی حاصل ہے -مارکیٹنگ میں متحد بار ایوارڈز اپنے نام کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے آخبار کی سب سے بڑی سوسائٹی آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے 2010 میں سیکرٹری جنرل اور اسکے بعد صدر بھی منتخب ہوئے، سرمایہ کاری اور نجکاری پر وزیر اعظم کی ٹاسک فورس اور سندھ آئی ٹی بورڈ کے رکن بھی رہے-
پاکستان میں پرنٹ، الیکٹرنک میڈیا میں اپنا مقام حاصل کرنے کے بعد سید سرمد علی نے پاکستانی سیاست میں بھی قسمت ازمانے کا فیصلہ کیا اور 2024 کے پاکستانی سینیٹ کے انتخابات کے دوران صوبہ سندھ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے امیدوار کے طور پر ٹیکنوکریٹس کے لیے مخصوص نشست پر منتخب ہوئے اور پاکستان کی سیست میںاپنا پہلا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے-
اگر دیکھا جائے تو یہ پاکستان کی میڈیا کمیونٹی کیلیے ایک اعزاز کی بات ہےاب دیکھنا یہ ہے کہ سرمد علی کی قسمت کیا پہلے کی طرح اب پھر انکا ساتھ دے پاتی ہے،کیا محبت،پیار اور خلوص سے بھی بھری سرمد علی کی شخصیت جنھوں نے صحافت کی دنیا میں اپنا ایک مقام پیدا کیا تھا کیا عملی سیاست میں بھی وہی مقام رتبہ پا ئے گی؟
ہماری تمام تر نیک خواہشات اور نیک جذبات پہلے بھی سرمد علی کے ساتھ تھے اور اب بھی انکے ساتھ رہیں گے-

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں