94

خربوزہ کے طبی فوائد

افطاری میں خربوزہ ضرور کھائیں کیونکہ اس میں بہت سی بیماریوں کو ختم کرنے کی صلاحیت ہے۔
یوں تو رمضان میں عام دِنوں سے کئی زیادہ پھلوں اور ان کے رس وغیرہ کا استعمال کیا جاتا ہے، لیکن آج ہم آپ کو گرمی کے ایک ایسے پھل کی حیران کُن صلاحیتوں کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جس کے فوائد جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے اور روز اسے کھائیں گے۔ خربوزے کے صحت پر حیرت انگیز کمالات:خربوزہ گرمی کے موسم کا پھل ہے، اور یہ اپنے اندر مختلف بیمایوں سے نجات دِلانے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس میں مختلف قسم کے 95 فیصد کے قریب وٹامنز ہوتے ہیں اور بہت سے منرلز بھی پائے جاتے ہیں۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ خربوزے میں منرلز اور وٹامنز کی بھر پور تعداد کے ساتھ فیٹ نلکل صفر ہوتا ہے، جبکہ اس میں پانی 95.2 گرام پایا جاتا ہے۔اس کے کھانے سے جہاں گرمی کا احساس کم ہوتا ہے وہیں جسم میں پانی کی کمی دور ہوتی ہے، یہ بلڈ پریشر کو کنڑول میں رکھنا ہے، ساتھ ہی دل کی دھڑکن بھی متوازن رکھتا ہے۔یہ جسم سے تیزابیت پیدا کرنے والے مادوں کو خارج کرتا ہے اور قبض کا بھی بہترین علاج ہے۔
ہیٹ ویو سے بچاؤ۔ خربوزے کا استعمال انسانی جسم کو غذائیت اور پانی کی مقدار فراہم کر کے ہیٹ ویو کے مضر اثرات سے بچاتا ہے اور انسان شدید گرمی میں بھی خود کو توانا اور تروتازہ محسوس کرتا ہے ۔
امراض قلب سے بچاؤ۔ خربوزے میں شامل ایک خاص جز ’اڈینوسین‘ خون کے خلیوں کو جمنے نہیں دیتا اور خون کی روانی متوازن رکھتا ہے۔خربوزہ جسم میں خون کی گردش کو معمول پر رکھنے اور ہائی بلڈ پریشر سے بچاؤ کا بہترین ذریعہ ہے۔ چہرے کی تازگی بڑھاتا ہے گرمیوں میں لو اور تپش کی شدت کے باعث انسان مرجھا کر رہ جاتا ہے، ایسے میں چہرے پر تازگی برقرار رکھنے کے لیے خربوزے کا استعمال نہایت مفید ہے۔خربوزے میں موجود پانی کی وجہ سے جلد میں قدرتی چمک آتی ہے۔اس میں شامل پروٹینز جلدکو نہ صرف خوبصورت وملائم بناتے ہیں بلکہ جلدی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتے ہیں،خربوزے کے چھلکوں سے چہرے کا براہ راست مساج بھی کیا جا سکتا ہے-
اس کا گودا چہرے پر لگانے سے رنگ نکھر آتا ہے۔ اینٹی کینسر۔ خربوزے میں شامل ’کروٹینائڈ ‘ نامی پروٹین کینسر سے بچاؤ کی قدرتی دوا سمجھا جاتا ہے، یہ پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات کو بھی بہت حد تک کم کردیتا ہے، خربوزہ کینسر کے ان جراثیم کا بھی خاتمہ کرتا ہے جو ادھیڑ عمری میں انسانی جسم پر حملہ آور ہو سکتے ہیں۔
سینے کی جلن اور تیز ابیت میں مفید۔ گرمیوں میں اکثر افراد کو تیزابیت کی شکایت رہتی ہے، 90 فیصد پانی پرمشتمل یہ پھل سینے کی جلن ختم کرنے اور تیزابیت سے بچانے میں بھی مفید ہے، اس کے استعمال سے غذا جَلد ہضم ہوتی ہے اور نظام ہا ضمہ کی کارکردگی بھی بہتر ہوتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں