134

وہاڑی- پلاسٹک کے ڈرم سے ملنے والی دو سگی بہنوں کی لاشوں کا معمہ حل ہو گیا

وہاڑی- پلاسٹک کے ڈرم سے ملنے والی دو سگی بہنوں کی لاشوں کا معمہ حل ہو گیا
ماموں کانجن کے سیم نالہ سے پلاسٹک کے ڈرم میں بند دو خواتین کی آمنہ اور زینب کے نام سے شناخت
بے دردی سے قتل کرکے لاش کو آہنی ٹرنک میں بند کر کے پاکپتن کینال میں بہا دیا
وہاڑی(بیورورپورٹ+ڈسٹرکٹ رپورٹر)ماموں کانجن میں پلاسٹک کے ڈرم سے ملنے والی دو سگی بہنوں کی لاشوں کا معمہ حل ہو گیا دونوں وہاڑی کی رہائشی تھیں اور اپنے خاوند کو قتل کر کے اپنے آشناء کے پاس روپوش تھیں گرفتار مرکزی ملزم کے دل دہلا دینے والے انکشافات، وہاڑی اور فیصل آباد پولیس کی مزید گرفتاریوں کے لئے کاروائیاں جاری بتایا جاتا ہے کہ چار روز قبل روز فیصل آباد کے علاقہ ماموں کانجن کے سیم نالہ سے پلاسٹک کے ڈرم میں بند دو خواتین کی لاشیں ملی تھیں جن کی شناخت آمنہ بی بی اور زینب بی بی کے نام سے ہوئی ہے، دونوں سگی بہنیں تھیں اور شرقی کالونی وہاڑی کے رہائشی میاں طارق اسلم اور محمد سلیم کے گھر میں ملازمت کرتی تھیں وہاڑی پولیس دانیوال کے مطابق چند روز قبل اوکاڑہ کے رہائشی منور علی نے پولیس تھانہ دانیوال کو درخواست گزاری کہ اسکا بھائی ظفر علی جو وہاڑی کے مقامی زمیندار میاں طارق اسلم کے گھر ملازمت کرتا تھا لاپتہ ہے اس نے درخواست میں شبہ ظاہر کیا تھا کہ اس کی بیوی آمنہ بی بی نے اپنے آشنا کے ساتھ مل کر ظفر علی کو قتل کردیا ہے جس پر پولیس سب انسپکٹر محمد انیس بھٹی نے آمنہ بی بی سے رابطہ کیا اور بذریعہ فون شامل تفتیش کرنے کی کوشش کی تو وہ اپنی بہن زینب بی بی جو شرقی کالونی وہاڑی میں ہی محمد سلیم کے گھر ملازمہ تھی کے ساتھ فرار ہو کر اپنے آشناء عمر فاروق سکنہ ماموں کانجن کے پاس پہنچ گئیں، وہاڑی پولیس دانیوال کی طرف سے آمنہ بی بی کے فون ڈیٹا کے بعد عمر فاروق کو گرفتار کیا گیا
عمر فاروق نے گرفتاری کے بعد دل ہلا دینے والے انکشافات کئے ملزم نے بتایا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اس کا آمنہ بی بی سے وہاڑی میں رابطہ ہوا وہ جس کے بعد اس کی بہن زینب سے بھی رابطہ ہو گیا وہ اور آمنہ آپس میں شادی کرنا چاہتے تھے جس کے لئے آمنہ نے اپنے شوہر ظفر علی کو بے دردی سے قتل کرکے اس کی مدد سے اسے ایک آہنی ٹرنک میں بند کر کے ماچھیوال کے قریب لے جاکر پاکپتن کینال میں بہا دیا اور 4/5 روز قبل دونوں بہنیں پولیس کے خوف سے ملزم کے پاس ماموں کانجن آ گئیں جہاں ملزم عمر فاروق نے دیگر دو ساتھیوں کے ساتھ مل کر دونوں بہنوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور ظفر علی کے قتل کا بھید کھلنے کے خوف سے دونوں بہنوں آمنہ اور زینب کو قتل کر کے لاشیں پلاسٹک کے ڈرم میں ڈال کر سیم نالے میں بہا دیں تھیں ملزم کے انکشاف کے بعد وہاڑی پولیس تھانہ دانیوال نے ریسکیو 1122 کی مدد سے ماچھیوال کے قریب پاکپتن کینال سے مقتول ظفر علی کی صندوق میں بند لاش برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی ہے پولیس ذرائع کے مطابق مقتول ظفر علی کے بھائی منور علی سکنہ اوکاڑہ نے آمنہ بی بی اور اس کے آشناء کے خلاف پہلے سے درخواست پولیس تھانہ دانیوال کو دے رکھی ہے جس کی روشنی میں وہاڑی اور فیصل آباد پولیس نے تہرے قتل کی واردات چند گھنٹوں میں ہے ٹریس کر کے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے#

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں