127

کراچی ضمنی انتخاب: PTI ،PPP ،TLP کارکنوں میں کشیدگی

کراچی کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 88 ملیر میں ضمنی انتخاب کے سلسلے میں جاری پولنگ کے دوران ملیر اولڈ تھانو میں واقع پولنگ اسٹیشن میں کشیدگی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

مذکورہ پولنگ اسٹیشن پر پاکستان تحریکِ انصاف، (پی ٹی آئی) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے کارکنوں کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے۔

پی ٹی آئی کے کارکنوں نے الزام عائد کیا ہے کہ سرکاری افسران پی پی پی امیدوار کے پولنگ ایجنٹ بنے ہوئے ہیں۔

اس حوالے سے تحریکِ انصاف کی مقامی رہنما سرینا عدنان نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ اولڈ تھانو یوسی 13 میں بے ایمانی ہو رہی ہے، بیلٹ باکس میں جعلی ووٹ بھرے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے کارکنوں نے الزام عائد کیا ہے کہ پی ٹی آئی پولنگ رکوانا چاہتی ہے۔
کشیدگی کے باعث ملیر 15 کے روڈ پر ٹریفک جام ہو گیا ہے، پولیس کی مزید نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

ملیر کے اولڈ تھانو پولنگ اسٹیشن میں کشیدگی کے باوجود پولنگ جاری ہے اور ووٹرز کی بڑی تعداد پولنگ اسٹیشن میں موجود ہے۔

واضح رہے کہ کراچی کے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 88 ملیر میں آج ضمنی انتخاب کے سلسلے میں صبح 8 بجے سے پولنگ ہو رہی ہے، پولنگ کا یہ عمل شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔

سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 88 ملیر 2 پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ کے انتقال سے خالی ہوئی تھی جس پر آج ضمنی الیکشن ہو رہے ہیں، پیپلز پارٹی اپنی نشست کا دفاع کر رہی ہے۔

اس صوبائی حلقے کا نمبر 88 ہے اور اس میں عوام کی تعداد 3 لاکھ 82 ہزار 557 ہے جبکہ رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 45 ہزار 627 ہے۔

ان رجسٹرڈ ووٹوں میں مرد حضرات کے 81 ہزار 425 ووٹس ہیں جبکہ خواتین کے 64 ہزار 102 ووٹ ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں