57

خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق غلط فہمیوں کے ازالے اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے علما و مشائخ کانفرنس کا انعقاد

لاہور (ٹیوٹر پاکستان رپورٹر) ڈائریکٹوریٹ جنرل پاپولیشن ویلفیئر، ہیلتھ اینڈ پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ، پنجاب کے زیر اہتمام فلیٹی ہوٹل لاہور میں ’’خاندانی منصوبہ بندی کے فروغ اور اس سے متعلق غلط فہمیوں کے ازالے‘‘ کے موضوع پر ایک روزہ سالانہ کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا مقصد مذہبی رہنماؤں، ائمہ و خطبا اور سماجی رائے سازوں کے ساتھ مکالمہ کے ذریعے خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق حقائق کو اجاگر کرنا اور معاشرتی سطح پر شعور و آگاہی کو فروغ دینا تھا۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی وزیرِ صحت و آبادی، حکومتِ پنجاب، خواجہ عمران نذیر تھے۔ اس موقع پر کیپٹن (ر) اورنگ زیب حیدر خان، ڈائریکٹر جنرل پاپولیشن ویلفیئر، ممتاز مذہبی اسکالر ڈاکٹر محمد شہزاد مجددی، ڈاکٹر طارق پیرزادہ، محمد افضل چوہدری (ڈپٹی ڈائریکٹر IEC-SBCC)، سلمان الرشید (اسسٹنٹ ڈائریکٹر) اور محترمہ ثانیہ مرزا نے بھی شرکت کی۔

وزیرِ صحت و آبادی، خواجہ عمران نذیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’خاندانی منصوبہ بندی اسلام کے بنیادی اصولِ اعتدال اور انسانی فلاح سے ہم آہنگ عمل ہے۔ حکومت پنجاب علمائے کرام اور رائے سازوں کے تعاون سے معاشرتی سطح پر خاندانی بہبود کے پیغام کو عام کر رہی ہے تاکہ ماں اور بچے کی صحت کو یقینی بنایا جا سکے۔‘‘

ڈائریکٹر جنرل پاپولیشن ویلفیئر کیپٹن (ر) اورنگ زیب حیدر خان نے کہا کہ ’’مذہبی رہنماؤں کا کردار عوام میں اعتماد پیدا کرنے اور خرافات کے خاتمے کے لیے نہایت اہم ہے۔ یہ شراکت ہماری پالیسیوں کو عوامی حمایت فراہم کرے گی۔‘‘

اس موقع پر ڈاکٹر محمد شہزاد مجددی اور ڈاکٹر طارق پیرزادہ نے قرآن و سنت کی روشنی میں وضاحت کی کہ خاندانی منصوبہ بندی اسلام سے متصادم نہیں بلکہ ایک دانشمندانہ اور سماجی ذمہ داری کا مظہر ہے۔

یہ کانفرنس “Engagement of Social Opinion Influencers to Promote Family Planning” پروگرام کے تحت منعقد کی گئی، جس میں صوبہ پنجاب کے 12 اضلاع — بہاولنگر، بھکر، سرگودھا، وہاڑی، ڈیرہ غازی خان، گوجرانوالہ، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، قصور، پاکپتن اور خوشاب — سے ائمہ و خطبا، مذہبی رہنما، سماجی رائے ساز اور ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسرز نے شرکت کی۔

شرکائے کانفرنس نے حکومتِ پنجاب اور ڈائریکٹوریٹ جنرل پاپولیشن ویلفیئر کی کاوشوں کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے خطبات، دروس اور عوامی رابطوں میں خاندانی بہبود، ماں و بچے کی صحت، اور متوازن معاشرتی ترقی کے پیغام کو عام کریں گے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں